It is an attribute of mankind that they are not saved from committing sins intentionally or unintentionally. And the best person is the one who senses his mistakes after committing this sin. He quickly senses that if he does not repent to his creator (Allaah Subhana Wa Ta’ala) then this will upset Him which he does not afford it. Hence, this person immediately humbles himself and prostrate to his Lord for forgiveness promising his Lord for not to return back to the sinful act. This act of committing the sin, the sense of being ashamed of it along with going back to his Lord with true repentance is only possible if that man has a sound and sincere heart. On the other hand, there are also numerous unfortunate beings in this world who never get this cognition in their whole life that their Lord, Allaah exalted be he, has already become upset with them. And they live their whole life unaware from this dangerous reality and commit sins day and night 24×7 unaware bringing themselves closer to the wrath of Allaah in this life and hereafter.
This book “Why we do not repent?” is a beautiful discussion on those unfortunate people who deprived themselves from Repentance from their sins. We hope that this book will invoke Khashyah (fear of Allah with knowledge) and shall become a cause of getting Towfiq of true and sincere Repentance asked from Allaah Subhana Wa Ta’ala.
عنوان: ہم توبہ کیوں نہیں کرتے
مصنف:محمد حسین یعقوب
مختصر بیان:انسان کی خصلت ہے کہ وہ نسیان سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔ اس کے تحت وہ دانستہ یا نادانستہ گناہ کر بیٹھتا ہے ۔ بہترین انسان وہ ہے جسے گناہ کے بعد یہ احساس ہو جائے کہ اس سے غلطی ہوگئی ہے ۔ اگر اس نے توبہ نہ کی تویہ غلطی اس کے خالق ومالک کو اس سے ناراض کردے گی۔ اس سےاپنے معبود ومالک کی ناراضگی کسی صورت بھی برداشت نہیں ہوتی۔ اسی لیے وہ فوری طور پر اللہ کریم کے دربار میں حاضر ہوکر گڑگڑاتا ہے اور وہ آئندہ ایسے گناہ نہ کرنے کا پکا عزم کرتےہوئے توبہ کرتا ہے کہ اے مالک الملک اس مرتبہ معاف کردے آئندہ میں ایسا کبھی نہ کروں گا۔گناہ کے بعد ایسے احساسات اور پھر توبہ کے لیے پشیمانی وندامت پر مبنی یہ عمل ایک خوش نصیب انسان کےحصہ میں آتا ہے۔ جب کہ اس جہاںمیں کئی ایسے بدنصیب سیاہ کار بھی ہیں جن کوزندگی بھر یہ احساس نہیں ہوتا کہ ان کا مالک ان سے ناراض ہوچکا ہے اور وہ ہیں کہ دن رات گناہ کرتے چلےجاتےہیں اور رات کوگہری نیند سوتے ہیں یا مزید گناہوں پر مبنی اعمال میں مصروف رہ کر گزار دیتے ہیں۔جبکہ اللہ کریم اس وقت پہلے آسمان پر آکر دنیا والوں کوآواز دیتا ہے کہ: اے دنیاوالو! ہےکوئی جو مجھ سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرے … ہے کوئی توبہ کرنے والا میں اسے ا پنی رحمت سے بخش دوں…؟زیر تبصرہ کتاب ’’ہم توبہ کیوں نہیں کرتے ؟‘‘ میں اسی حقیقت کوزیر بحث لایاگیا ہے ۔یہ کتاب توبہ سے محروم رہ جانے والے بدنصیبوں کا نصیحت آموزاو ر فکر انگیز تذکرہ ہے ۔امید ہے کہ یہ کتا ب دلوں میں خشیت الٰہی پیدا کر کے آنکھوں سے گرم آنسوبہاکر اللہ کے دربار میں گڑگراکر توبہ کرنےکی توفیق کاباعث بنے گے ۔یہ کتاب جناب محمد حسین یعقوب صاحب کی تصنیف ہے ۔ اس عربی کتاب کو اردو قالب میں ڈھالنے کا فریضہ جناب محترم ابو حمزہ ظفر اقبال صاحب نے انجام دیا ہے ۔اور محترم محمد طاہر نقاش صاحب نے اس موضوع کے متعلقہ مضامین کو اس میں شامل کرکے طباعت کے عمدہ معیار پر شائع کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطافرمائے (آمین) ۔
Download Book | Size: 3.8 MB | Downloaded 288 times